اسلام آباد۔ وفاقی حکومت نے ڈان کے اسٹاف ممبر سیرل المیڈا کا نام ایگزٹ
کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکال دیا جس سے اب وہ ملک سے باہر جا سکتے ہیں۔
کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای) اور آل پاکستان
نیوزپیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس) کے وفد نے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار
علی خان سے ملاقات کی۔ اس دوران وزیر داخلہ نے وفد کو سیرل المیڈا کا نام
فوری طور پر ای سی ایل سے نکالنے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر داخلہ و وزیر
اطلاعات نے صحافیوں کے وفد کو یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ کسی صحافی، اخبار
پر کوئی پابندی نہیں لگائی جائے گی۔ ملاقات کے دوران چودھری نثار کا کہنا
تھا کہ صحافی کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے کے باوجود معاملے کی انکوائری
جاری رہے گی، جبکہ سرل المیڈا کو چاہیے کہ وہ انکوائری میں مکمل تعاون
کریں۔ بعد ازاں چودھری نثار کی یقین دہانی کے بعد سیرل المیڈا کا نام ای سی
ایل سے نکال دیا گیا۔
دوسری جانب میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کے دوران مسٹر خان نےکہا کہ
آزاد
میڈیا کو دشمنوں کی تشہیر کا بھی مقابلہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ
اگر ایسا نہ کیا جاتا تو کہا جاتا کہ حکومت نے خود ہی خبر لیک کی اور پھر
خبر دینے والے کو ملک سے باہر بھیج دیا۔ واضح رہے کہ سیرل المیڈا کا نام
چند روز قبل سول اور ملٹری قیادت کے اجلاس کے دوران ہونے والی بحث کی خبر
کے بعد ای سی ایل میں ڈال دیا گیا تھا۔ وزیر اعظم ہاؤس نے 6 اکتوبر کو شائع
ہونے والی اس خبر کی تین بار تردید کی۔ ڈان نے خبر کے حوالے سے کچھ باتوں
کی وضاحت کی اور کچھ چیزوں کو ریکارڈ پر لانا ضروری سمجھا۔ ڈان نے وضاحت
پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جس اسٹوری کو من گھڑت
قرار دے کر مسترد کیا گیا، ڈان نے اس کی تصدیق کی، کراس چیک کیا اور اس میں
موجود حقائق کی جانچ کی تھی۔ ڈان کی جانب سے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا
کہ ان میں سے بیشتر امور سے واقف سینئر عہدیداران اور اجلاس میں شریک
افراد سے ڈان اخبار نے معلومات لینے کے لیے رابطہ کیا اور ان میں سے ایک سے
زائد ذرائع نے تفصیلات کی تصدیق اور توثیق کی۔